ہمارے بارے میں

جامعہ علمیہ اسلامیہ میں خوش آمدید

ہمارا ادارہ اور ہماری منزل

جامعہ علمیہ لاہور کا تعارف یہ ایک تاریخی حقیقت ہےکہ برصغیرکےمدارس کانصاب دارارقم(مکہ مکرمہ)، مدرسہ صفہ(مدینہ منورہ)، مدرسہ نظامیہ (بغداد)، جامعہ قزویین فاس (اندلس)، جامعہ الازہرقاہرہ (مصر)، مدرسہ بیہقیہ (نیشاپور) اورجامعہ زیتونہ (مراکش)کاہی تسلسل ہے، البتہ برصغیرمیں رائج درسِ نظامی کے نصاب کوملانظام الدین سہالوی فرنگی محلی(م:۱۷۴۸ء) نے اٹھارویں صدی کے اوائل میں جدیدخطوط پرترتیب دیااوراس وقت کے مروجہ علوم وفنون کواس نصاب کاحصہ بنایاگیا،اس میں علوم نقلیہ وعقلیہ کے ساتھ ساتھ سماجی اورطبی علوم کونصاب کاحصہ بنایاگیا۔

اس وقت ڈاکٹرمفتی محمد کریم خان جامعہ نعیمیہ لاہور میں تدریس اور فتوی نویسی جیسے عظیم منصب کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔ آپ اپنے استاذ المکرم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے جامعہ نعیمیہ میں تدریس کے ساتھ ساتھ جامع مسجدحنفیہ انوار مدینہ میں امامت و خطابت کے فرائض بھی سر انجام د ینے لگے۔ ۱۴۲۴ھ/۲۰۰۴ء میں شہیدِ پاکستان ڈاکٹر سرفراز نعیمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے ڈاکٹر محمد کریم خان صاحب کو حکم فرمایا کہ آپ مسجد میں ہی درسِ نظامی کی کلاسوں کا آغاز فرمائیں،مزید فرمایا کہ آپ اپنے ہاں طلباء کو چار سالہ درسِ نظامی پڑھائیں،ان طلباء کو درسِ نظامی کی اسناد جامعہ نعیمیہ ہی جاری کرے گا۔ ڈاکٹر صاحب کے حکم پر اسی سال شام کے اوقات میں کلاسوں کا آغاز کر دیا گیا، اور ادارے کا نام یادگارِ اسلاف،مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد عبدالعلیم سیالوی دامت براکاتہم العالیہ (شیخ الحدیث و الفقہ جامعہ نعیمیہ،لاہور)کی نسبت و اجازت سے ’’جامعہ علمیہ‘‘ رکھا گیا، جسےتنظیم المدارس اہل سنت پاکستان سے الحاق کروایا گیا۔

خانقاہ نقشبندیہ(دہلی)، خانقاہ مجددیہ(سرہند)، جامعہ رحیمیہ(دہلی)، مدرسہ فرنگی محلی(لکھنو)، جا معہ منظراسلام (بریلی)، جامعہ اشرفیہ(مبارک پور)، جامعہ نعیمیہ(مرادآباد)، دارالعلوم حزب الاحناف(لاہور)، جامعہ رضویہ مظہر اسلام(فیصل آباد)اور جامعہ نعیمیہ (لاہور) اسی کاتسلسل ہیں۔ الحمد للہ جامعہ علمیہ (لاہور) بھی انہی نصابات اور روایات کے تسلسل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ ۱۴۲۲ھ/۲۰۰۲ء میں شہید پاکستان ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی رحمۃ اللہ علیہ نے ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان سندرانی کو جامع مسجد حنفیہ انوارِ مدینہ، ونڈسر پارک اچھرہ، لاہور میں امامت و خطابت کا حکم فرمایا۔

۲۰۰۸ء میں وسطانی درجہ،۲۰۱۴ء میں فوقانی درجہ میں الحاق کروایا گیا۔۱۴۴۳ھ /۲۰۲۱ء میں اس کا الحاق ’’وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان‘‘ سے علیاء درجہ میں کروایا گیا۔ یہ ادارہ ’’وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان‘‘ کے پانچ بانی اداروں میں سے ایک ادارہ ہے،جس کا الحاق نمبر(۰۰۲) ہے۔

ابتدامیں ڈاکٹر محمد کریم خان نے تنِ تنہا درسِ نظامی کی تمام کلاسوں کو پڑھانا شروع کیاتھا، اللہ پاک نے آپ کے خلوص، دین دوستی اور محنت و کاوش کو چار چاند لگائے ،حتی کہ یہ جامعہ ترقی کے منازل طے کرتا ہوا ،۱۴۴۲ھ/۲۰۲۱ء میں اس منزل پر پہنچ گیا کہ یہاں’’حفظِ قرآن، تجوید و قرات، درس ِنظامی کے دو سالہ،چار سالہ،چھ سالہ اور آٹھ سالہ کورس‘‘ کے ساتھ تخصص فی الفقہ و تخصص فی الحدیث کی کلاسیں بھی جاری ہیں۔ پہلے ڈاکٹر صاحب اکیلے ہی پڑھاتے تھے لیکن اب الحمدللہ (۲۰)اساتذہ جامعہ میں پڑھا رہے ہیں۔ اللہ تعالی جامعہ کو دن دونی اور رات چونی ترقی عطا فرمائے۔

مزید جانیں

ہمارا وژن

ایک ایسی نسل کی تربیت کرنا جو علم، اخلاق، اور ایمان کے اعلیٰ اقدار کی حامل ہو، اور دین و دنیا دونوں میں کامیابی کے اصولوں کو اپنانے والی ہو۔

ہمارا مشن

ہماری کوشش ہے کہ ہر طالب علم کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں علم کا خزانہ فراہم کریں، تاکہ وہ ایک باکردار انسان اور معاشرے کے لئے مفید شہری بن سکیں۔ ہمارا مشن علم، تربیت، اور روحانیت کو یکجا کرتے ہوئے معاشرے میں مثبت تبدیلی لانا ہے۔

In The Name Of Allah
Islamic Scholars ہمارے قابلِ احترام اراکین

ہمارے ادارے کے معزز شخصیات

ڈاکٹر محمد کریم خان
مہتمم جامعہ علمیہ لاہور

ڈاکٹر محمد کریم خان

ہمارے مقاصد

مقاصد

ہمارے مقاصد جو ہم اپنے ادارے میں فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

Faith

رہنمائی

رہنمائی

امتِ مسلمہ کو جدید طرز پر خدمت دین کے لیے رہنمائی فراہم کرنا۔

Prayer

ِدین

 ِدین

یسےاساتذہ اورمحققین ِعلوم ِدینیہ کی تیاری،جس سے اسلام اورپاکستان کی نظریاتی حدود کا تحفظ ممکن ہو۔

Charity

تحفظ

تحفظ

مدارس و جامعات کی احیاء وحریتِ فکر کا تحفظ کرنا ۔

Fasting

نصاب تعلیم

 نصاب تعلیم

طلباءکے لئے یکساں نصاب تعلیم کا تعین ونفاذ کرنا۔

Pilgrimage

اعلیٰ تعلیم

اعلیٰ تعلیم

قومی و بین الاقوامی جامعات میں طلباء وطالبات کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کی کوشش کرنا۔

Pilgrimage

مقابلہ

مقابلہ

ین المدارس مقابلہ جات برائے تلاوت ، نعت شریف، تقریراور کھیلوں کے لیے اقدامات کرنا۔